تازہ ترین:

پاکستان میں فلور ملز مالکان نے ہڑتال کے حوالے سے اعلان کردیا

flour mills strike in pakistan

پاکستان فلور ملز ایسوسی ایشن (پی ایف ایم اے) نے بجٹ 2024-25 میں ود ہولڈنگ ٹیکس کے نفاذ کے خلاف احتجاج کے لیے غیر معینہ مدت کے لیے ہڑتال کا اعلان کیا ہے۔

اس بات کا اعلان ہفتہ کو پی ایف ایم اے کے جنرل باڈی اجلاس میں کیا گیا، جس میں ملک بھر سے عہدیداران اور اراکین نے شرکت کی۔ جنرل باڈی نے متفقہ طور پر 11 جولائی (جمعرات) سے اپنے مطالبات کی منظوری تک فلور ملز بند رکھنے کا اعلان کیا۔

فلور ملرز نے حکومت کی ٹیکس پالیسیوں پر شدید تحفظات کا اظہار کیا اور اپنے اپنے کاروبار کے ذریعے ود ہولڈنگ ٹیکس کے نفاذ کی اجتماعی مخالفت کی۔

انہوں نے مضبوطی سے کہا کہ وہ ٹیکس وصولی کے لیے ودہولڈنگ ایجنٹ کے طور پر کام کرنے کو تیار نہیں ہیں، اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ ٹیکس وصولی حکومت کی ذمہ داری ہے، ان کی نہیں۔

ان کے بقول فلور مل انڈسٹری مختلف ٹیکس ذمہ داریوں کی مکمل تعمیل کر رہی ہے۔ ان کا پختہ یقین ہے کہ ٹیکس کے حالیہ اقدامات نہ صرف ناقابل عمل ہیں، بلکہ غیر منصفانہ بھی ہیں، جو ان کی صنعت پر غیر منصفانہ بوجھ ڈال رہے ہیں۔

پی ایف ایم اے نے وزیر اعظم سے کہا ہے کہ وہ اس فیصلے پر نظر ثانی کریں اور عوام کے لیے اشیائے خوردونوش کی سستی قیمتوں کو یقینی بنانے کے لیے فلور ملز کی صنعت کو چھوٹ دیں۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر ان کے مطالبات پورے نہ کیے گئے تو فلور مل مالکان صنعت کو غیر معینہ مدت کے لیے بند کرنے کے لیے تیار ہیں، جس سے ممکنہ طور پر اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہو سکتا ہے۔

یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ یکے بعد دیگرے حکومتیں براہ راست ٹیکس جمع کرنے میں ناکام ہونے کے بعد عوامی سہولیات جیسے بجلی اور پیٹرولیم مصنوعات جیسی ضروری اشیاء کو ایڈوانس اور انکم ٹیکس جمع کرنے کے لیے استعمال کرتی رہی ہیں۔

اسی سلسلے میں موجودہ حکومت آٹے کی فروخت پر ود ہولڈنگ ٹیکس کی وصولی شروع کرنا چاہتی ہے جس سے کوئی نہیں بچ سکے گا۔ اس سے قیمتوں میں اضافے کی ایک اور لہر آئے گی اور لوگوں کی زندگیاں مزید مشکل ہو جائیں گی۔